Thursday, February 2, 2012

’’ڈراما تدریسی عمل ، میں ٹیچر کے لیے کار گر ہتھیا ر ہے!‘‘ اقبال نیازی


 
حُسنیٰ عبدالملک ڈگری کالج کلیان کی طالبات کی ’’ایک ملاقات‘‘
گذشتہ دنوں کلیان کے حُسنیٰ عبدالملک مدّو ڈگری گرلز کالج کی بی اے سالِ آخر کی تمام طالبات نے کرلا (ممبئی)میں ’’ایک ملاقات ‘‘ پروگرام کے تحت معروف ڈراما نگار ،ہدایت کار اور ٹیچر اقبال نیازی سے ایک مخصوص ملاقات کی۔طالبات کے ہمراہ کا لج کے پروفیسر صادق انصاری صاحب اور لیکچرر محترمہ تحسین شیخ بھی تھیں ۔بی اے سالِ آخر میں ممبئی یونیورسٹی کے ذریعے تفویض کیے گئے پروجیکٹ کے تحت ڈراما نگار اقبال نیازی کے فن اور شخصیت پر مکمل و مبسوط پروجیکٹ کی تیاری ان طالبات کے ذمّہ تھی ۔ پروفیسر صادق نے اقبال نیازی صاحب کا تعارف کرایا،اور کہا کہ’’ یہ امر باعثِ مسّرت ہے کہ اقبال نیازی صاحب کے فن اور شخصیت پر مسلسل تین برسوں تک ممبئی یو نیورسٹی سے بی اے کے طلبہ کے لیے پر و جیکٹ مختلف کا لجوں نے تیار کروائے ہیں ۔‘‘
محترمہ تحسین شیخ نے گل پوشی کی ، طالبات نے تحائف سے نوازا اور مسلسل تین گھنٹے تک صاحبِ اعزاز نے فن ڈراما کی باریکیوں ، اس کی سیاسی و سماجی اثرات و مضمرات پر سیر حاصل گفتگو کی اور طالبات نے بہت ہی جوش و خروش کا مظاہرہ کرتے ہوئے 
ڈراما کے فنّی ارتقائی منازل ، تخلیقی عمل اور کتابوں کی اشاعت ، اردو زبان و ادب کی صور تحال ، سیاسی و سماجی تناظر پر سوالات کیے ، جن کے
ا طمینان بخش جوابات اقبال نیازی نے دیئے انھوں نے کہا کہ ’’ آج بھی ڈراما کو ’’ ا چھوت ‘‘ سمجھنے والے اس فن کے اچھوتے پن سے واقف نہیں ، ڈراما تو شخصیت سازی ، اور بچے کے آ ل راؤ نڈ ڈیو لپمنٹ کا ایک بیحد پر اثر اور دلچسپ ذریعہ ہے ۔ ڈراما تدریسی عمل میں بھی ٹیچر کے لیے ایک کارگر ہتھیار ہے۔۔ انھوں نے کہا کہ فنِ ڈراما سے ہماری طالبات کی وا بستگی یا د لچسپی کا مطلب ہر گز یہ نہیں لیا جا نا چاہیے کہ وہ فلموں میں ،سیریلوں میں اداکاری کرنے نکل پڑیں گی۔مسلسل تین گھنٹوں تک اس مفید اور کار آمد گفتگو سے طالبات نے استفادہ کیا 
اور بہت خوشی اور گرم جو شی کے ساتھ صاحبِ اعزاز کا شکریہ ادا کیا ۔ اس مختصر سی ملاقات میں تمام طالبات نے جاتے ہوئے فنِ ڈراما کے تعلق سے پیدا ہونے والی دلچسپی اور شوق کا شدید اظہار کیااور صاحبِ اعزاز سے اردو کے اچھے اور معیاری ڈرامے دکھانے کی فرمائش کی۔
اخیر میں پروفیسر صادق انصاری نے حسنیٰ عبد الملک گرلز ڈگری کالج کی پرنسپل محترمہ نادرہ مسعود پیش امام کی جانب سے ایک تشکر نامہ جناب اقبال نیازی کی خدمت میں پیش کیا۔

1 comment:

  1. !مکرمی

    یوں تو سیاست کی اپنی ایک الگ دنیا ہے، مگر اس دنیا کے لوگ بھی عجب ہوتے ہیں، ابھی کل یو پی الیکشن اور اسکے نتایج کا ا علان حیران کن ثابت ہوا ہے- وہیں ادھر دہلی کے پیش نظر بات کریں تو ایم -سی – دی چناؤ اپنا جلوہ بکھیرنے جارہا ہے. اس تناظر میں اوکھلا علاقہ بعض کیی نقطے نظر سے عوام میں عام و خاص طور پر مقبول ہے. جناب، میرا کسی سیاسی پارٹے سے کوئی ناتا نہیں ہے مگر ایک اچھا امیدوار (ہر کسی سیاسی سطح پر) آگے آے اور لایا جائے ، کی تایید کرتا ہوں، اور یہی ہونا بھی چاہیے. – مگر ایسے میں اسی اوکھلا سے علاقہ کے پیشے نظر ہی بات کی جائے تو میں حیران کن بات (میری نظر میں) عرض کرنا چاہتا ہوں جیسا کے تو میں نے سنا ہے ایل – 18 (بٹلہ ہاؤس ) پر بھی سیاست گرم ہوا چاہتا ہے- انکی زندگی تو مذاق بن کر ہی رہ گیی ہے- جو جیل کی ہوا کھا رہی ہیں. مگر انکے نام ووٹ اور سیاست کی تاریخ رقم کرنے کی جو کوشش یہاں کے (اوکھلا) لوگ (سیاست داں حضرات) جو کرنے جارہے ہیں، یہی ثابت کرتا ہے کے واقیی سیاست ایک گندی شے کا نام ہے. جسطرح کے امیدوار میدان میں اتارے جارہے ہیں، اسطرح غلط امیدوار ہوجاتے ہیں، تو ہمیں اس طرف غور کرنا چاہے. یہ تو کسی کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلانا ہوا – ہمیں تو سیاست کی دنیا کو اک مہذب اور پاک صاف کرنا ہوگا اور وقت کا یہی تقاضا ہے.

    جاوید اختر
    جا میا نگر، نیی دہلی

    ReplyDelete