Thursday, February 2, 2012

سمجھ سمجھ کی باتیں


ہر انسان کے اندر کوئی نہ کوئی شوق ہوتا ہے میرے ایک عزیز دوست کو جانور پالنے کا بہت شوق ہے۔ جانور پالتے پالتے اُن کی باتیں بھی سمجھنے اور ان کو سمجھانے لگا۔ ایک دن مضافات میں اس کے گھر پر گیا تو کھانا کھانے کے بعد چہل قدمی کرتے کرتے ہر ملنے والے جانور سے بات کرنے لگا۔ پہلے اس نے بلی سے پوچھا تو کہاں گئی تھی تیرے بچے اِدھر اُدھر بھٹک رہے تھے۔ ایک تو گاڑی کے نیچے آتے آتے بچا ہے بلی بولی کے میں خود گاڑی سے مرتے مرتے بچی ہوں۔ پنجرے میں بند طوطے سے کہا کھانا کھایا کیا طوطے نے کہا تم نے کھایا کیا، میرے کو بند کرکے خود آزاد گھوم رہے ہو۔ پھر اس نے گلہری کو اپنے پاس بلایا پوچھا کیسی ہو ، گلہری نے کہا بچے کلر کا برش بنانے کے لیے میرا بال توڑتے ہیں ان کو منع کرو نہیں تو میں بہت جلد ٹکلی ہوجاؤ ں گی۔ پھر ایک مرغی دربے میں بیٹھی تھی میرے دوست نے کہا آج دانہ چوگنے نہیں گئی، مرغی نے کہا دربے سے باہر نکلو تو انڈے چوری ہوجاتے ہیں۔ تھوڑا آگے بڑھے تو کبوتر بازی کا مقابلہ ہونے والا تھا آسمان پر اڑنے والے کبوتر سے اس نے پوچھا کیا تم کو زمین پر گرنے کا ڈر نہیں ہوتا کبوتر نے جواب دیا انسان نہیں ہوں جو ذرا سی بلندی پر اکڑ جاؤں میں چاہے کتنی بلندی پر ہوں میری نگاہیں زمین پر ہی رہتی ہے۔ تھوڑا آگے بڑھے تو ایک تندرست بکرا دیکھائی دیا میرے دوست نے بکرے سے پوچھا دس دن سے دیکھائی نہیں دے رہے تھے کہاں تھے بکرے نے کہا میرے مہربان مالک نے مجھے سیر کرانے کے لیے ممبئی لے گیا تھا وہاں بہت سارے میرے بکرے بھائی تھے۔ بہت بھیڑ تھی انسان لوگ ہمارا دانت گن رہے تھے چلا کر دیکھ رہے تھے ، خوبصورت شہر خوبصورت سڑکیں فلائی اوور اور رات کو شہر روشنی سے جگمگ جگمگ کررہا ھتا دس دن تک لوگ مجھے دیکھتے رہے میرا اور روکنے کا من کررہا تھا مگر مالک نے مجھے واپس لے آیا کیا خاص دن تھا میرے دوست نے کہا بیٹا تیرا مالک لاکھ روپیہ مانگ رہا ہوگا، بکراعید تھی بکرے کی آنکھوں میں آنسو آگئے کہنے لگا اتنا اچھا موقع اللہ کی راہ میں قربان ہونے کا ہاتھ سے نکل گیا۔ پھر ہمیں ایک کتا دکھائی دیا میرے دوست نے کتے سے کہا ’’لوگوں سے تیرے سے بہت شکایت ہے تو رات میں بھونکتا ہے، فقیروں پر بھونکتاہے اور دیوار پر پیشاب کرتا ہے۔ کتنے نے جواب دیا رات میں اس لیے بھونکتا ہوں کہ اے غفلت میں سونے والوں جاگو خدا کی عبادت کرو، فقیروں پر اس لیے بھونکتا ہوں کہ محنت کرو روزی حاصل کرو، اللہ سے مانگو بندوں سے نہیں۔ دیوار پر اس لیے پیشاب کرتا ہوں کہ اللہ کا بندہ زمین پر سجدہ کرتا ہے کہیں میرے پیشاب سے ناپاک نہ ہوجائے۔


آصف پلاسٹک والا
امبریلا ہاؤس، حلقہ احباب مارگ،
عرب مسجد ، مدن پورہ، ممبئی۔11
موبائل: 9323793996

No comments:

Post a Comment