Thursday, February 2, 2012

او بی سی اسکالرشپ کے سلسلے میں سی سی آئی کی سرگرمیاں



مالیگاؤں ، ۲؍ دسمبر ، پریس ریلیز 
مہاراشٹر میں اقلیتی طلبہ کو حکومتی اسکالرشپ اسکیمات سے فائدہ دلانے کیلئے سرگرم تنظیم سی سی آئی نے آج وزیر اقلیتی امور اور نائب وزیر اعلی و وزیر اعلیٰ مہاراشٹر کو خط لکھ کر او بی سی ( OBC) اسکالرشپ اسکیم کے فارم کو آن لائن کر دینے سے ہونے والے نقصانات پر تشویش جتائی ہے۔ اس ضمن میں سافٹ وئیر کی بعض کمزوریوں کے پیش نظر OBCطبقہ کے لاکھوں مستحق طلبہ کو اسکالرشپ سے محرومی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سی سی آئی کے قومی کارگزار صدر پروفیسر عبدالمجید صدیقی کی قیادت میں مالیگاؤں کے معاملیدار ہرش گائیدھنی سے آج نمائندہ وفد نے ملاقات کرکے OBCاسکالرشپ کے حصول میں درپیش دشواریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ آج اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے طلبہ کو صرف اسلئے او بی سی اسکالرشپ سے محروم کیا جارہا ہے کہ انھوں نے چند سال قبل SSCکا فارم بھرتے وقت مقررہ ذات کے کالم میں OBCکا اندراج نہیں کروایا تھا۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ جس وقت طالب علم SSCامتحان میں شریک ہوتا ہے اس وقت اس کے پاس ذات پات کا کوئی سرٹیفکٹ موجود نہیں ہوتا اس لئے جان بوجھ کر وہ ذات کے کالم میں اپنی کاسٹ کو واضح نہیں کرتا ۔ عام طور پر ہمارے ملک میں ذات کے دستاویز SSCپاس کرنے کے بعد میں بنوائے جاتے ہیں ۔ البتہ سی سی آئی نے رواں تعلیمی سال میں SSCفارم بھرتے وقت ذات کے کالم میں OBCیا دیگر ذاتوں کے اندراج کی ’’ بیداری مہم‘‘ چلائی ہے ۔ لیکن چند سال قبل جن طلبہ نے SSCپاس کرلیا ہے ۔ ان کے پاس آج OBC سرٹیفکیٹ موجود ہونے کے باوجود انھیں صرف اس لئے اسکالرشپ سے محروم رکھا جارہا ہے کہ انھوں نے SSCفارم میں اس کا خلاصہ نہیں کیا تھا ۔ اسی طرح کی فیڈنگ والے سافٹ وئیر کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں حقدار طلبہ کے اسکالرشپ فارم براہِ راست مسترد ہورہے ہیں ۔ اور ان میں مسلم طلبہ کی بہت بڑی تعداد ہے ۔ سی سی آئی نے حکومت مہاراشٹر سے درخواست کی ہے کہ سافٹ وئیر کی اس تیکنکی خامی کو فوراً دور کرلیا جائے ۔ اور ممکن ہو تو آن لائن فارم کے ساتھ ساتھ کاغذی فارم بھی قبول کئے جائیں ۔ تاکہ کوئی بھی حق دار طالب علم محروم نہ رہے۔ دیگر مطالبات میں کہا گیا کہ تحریری عریضہ فارم کے ساتھ ذات کے سرٹیفکٹ کی مستند کاپی قبول کی جائے اور اس سلسلے میں سماج کلیان محکمہ کو فوری طور پر ہدایت جاری کی جائے ایک اور مطالبہ یہ کیا گیا کہ اسکالرشپ کے آن لائن سسٹم کیلئے بنائے گئے سافٹ وئیر میں بہت سارے کالجوں کا اندراج تک نہیں ہے۔ ایسے کالجوں کے طلبہ بھی محرومی کا شکار ہورہے ہیں ۔ لہذا اسکالرشپ کے ضمن میں ان تمام کمزوریوں کو فوری طور پر دور کرلیا جائے ۔
اس سلسلے میں آج حکومتی نمائندوں سے ملنے والے وفد میں پرنسپال عبدالمجید صدیقی ، پرنسپال عتیق شعبان ، اشفاق عمر ، انعام وحید ، اخلاق بالے مقادم ، ڈاکٹر مجیب الرحمن شامل تھے ۔ وفد نے این سی پی کے مالیگاؤں صدر حاجی محمد یوسف سے بھی اس موضوع پر تبادلۂ خیال کیا۔ اوران کی رہنمائی میں چند روز کے بعد وزیر اعلی ، نائب وزیر اعلیٰ اور محکمہ اقلیتی امور کے ذمہ داران سے ملاقات کیلئے وفد ممبئی بھی پہنچے گا۔ اس ضمن میں تمام متعلقہ وزیر اور محکمہ جاتی سکریٹریز کو محضر نامے روانہ کئے گئے ہیں ۔ 

No comments:

Post a Comment